|
|
|
|
تعارف
|
|
 |
|
|
مسلم پرسنل لا بورد کے قیام کا پس منظر:
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا قیام ایک ایسے وقت میں ہوا جب کہ حکومتی سطح سے متوازی قانون سازی کے ذریعہ شرعی قوانین کو بے اثر کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی، پارلیمنٹ میں لے پالک بل پیش کیا جا چکا تھا اور اس وقت کے وزیر قانون مسٹر ایچ آرگو کھلے نے اس کو یونیفارم سول کوڈ کی تدوین کی طرف پہلا قدم قرار دیا تھا، دوسری طرف علما ، قائدین، مسلم تنظیموں اور جماعتوں کی کوشش سے مسلمانان ہند میں یہ احساس پیدا ہو چکا تھا کہ اگر ان کوششوں کا مقابلہ پوری ملت اسلامیہ اتحاد و اتفاق کے ساتھ نہ کرے تو شریعت کے قوانین کو ختم کرنے کی سازش کامیاب ہو جائے گی۔
تحریک خلافت کے بعد مسلمانان ہند کے مختلف مسالک کی عظیم شخصیتیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوئیں اور اس سلسلہ کی سب سے پہلی نششت حضرت مولانا منت اللہ رحمانی صاحب ”امیر شریعت رابع بہار و اڑیسہ اور حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب ،مہتم دارالعلوم دیوبند کی تحریک پر دیوبند میں ہوئی، اور اس میں طے پایا کہ مسلم پرسنل لا کا نمائندہ کنونشن ممبئی میں منعقد کیا جائے۔ چنانچہ 27۔28 دسمبر 1972 کو عروس البلاد ممبئی میں تاریخ ساز کنونشن منعقد ہوا یہ کنونشن مسلمانوں کے اتحاد کا نمائندہ اجتماع تھا جس میں اتفاق رائے سے مسلم پرسنل لا بورڈ کے قیام عمل میں آیا
|
|
|
|